جو دل میں آیا یہودیوں کی طرح قران میں ڈال دیا

جو دل میں آیا یہودیوں کی طرح قران میں ڈال دیا
 یہ تحریف کی سب مثالیں بالکل واضح انداز میں ان کی کتب میں موجود ہیں۔
کیا سیدنا علی رضی اللہ عنہ جن کی ذات میں غلو کرتے ہوئے یہ سب کچھ کیا گیا اور بنایا گیا وہ اس بات سے راضی ہوتے؟؟؟ ہرگز نہیں کیونکہ علی رضی اللہ عنہ تو وحی کے محافظ تھے۔
کلینی اپنی کتاب کافی میں لکھتا ہے اپنے امام سے نقل کرتے ہوئے کہ: {{اَفَمَنْ يَّمْشِىْ مُكِـبًّا عَلٰى وَجْهِهٓ ٖ اَهْدٰٓى اَمَّنْ يَّمْشِىْ سَوِيًّا عَلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِـيْ}}۔
ترجمہ: پس کیا وہ شخص جو اپنے منہ کے بل اوندھا چلتا ہے وہ زیادہ راہِ راست پر ہے یا وہ جو سیدھے راستے پر سیدھا چلا جاتا ہے۔
کہا: بے شک اللہ نے اس شخص کی مثال دی جو علی کی ولایت سے انکار کرتا ہے، تو وہ ایسے ہے گویا اپنے منہ کے بل چل رہا ہو، اور معاملات میں ہدایت یافتہ نہ ہو، وہ اور جو سیدھے راستے پر ہو برابر نہیں ہو سکتے ہیں؟ اور صراط مستقیم علی ہیں۔
الکافی للکلینی: ج1 ص:502


لتحميل الملف pdf

Comments