کیا یہ سراسر قران کو جھٹلانا نہیں؟

کیا یہ سراسر قران کو جھٹلانا نہیں؟
 کیا یہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر بہتان نہیں کہ قران تو کسی اور طرح نازل ہوا اور آپ نے "نعوذ باللہ" لوگوں تک اس طرح نہیں پہنچایا جس طرح آپ پر نازل ہوا۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی شان میں غلو کرتے کرتے ان ظالم لوگوں نے قران کو ہی بدل دیا، اور یہ بالکل من و عن یہود و نصاری کے راستے پر ہیں۔
کلینی اپنی کتاب کافی میں لکھتا ہے: ابو عبد اللہ سے قران کی اس آیت کے بارے میں مروی ہے: {{سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ، لِّلْكَافِرِينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٌ}} یہ آیت ایسے ہے، {{سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ، لِّلْكَافِرِينَ (بولایۃ علی)لَيْسَ لَهُ دَافِعٌ}}۔
الکافی للکلینی: ج1 ص:485
تحریف شدہ ترجمہ بریکٹ میں ملاحظہ کیجئے: کہ "ایک طلب کرنے والے نے عذاب طلب کیا جو نازل ہو کر رہے گا، (علی کی ولایت کا) انکار کرنے والوں پر سے کوئی اس کو ٹال نہ سکے گا"
 اور کہا اللہ کی قسم ایسے ہی محمد پر نازل ہوا۔۔۔۔
برباد ہو جائیں یہ خبیث لوگ اور اللہ تعالی ان کیلئے کافی ہو جائے، اور جس کے مستحق ہیں ویسا ان کے ساتھ معاملہ کرے

لتحميل الملف pdf

تعليقات